” سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے اپوزیشن کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی کوشش کی ” | GNN INFO
”
اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے کوشش کی کہ اپوزیشن کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائے۔
سابق وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے ہم نیوز کے پروگرام “فیصلہ آپ کا عاصمہ شیرازی کے ساتھ” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2014 میں ایک پراجیکٹ لانچ ہوا جس کا دھرنوں سے آغاز ہوا۔
انہوں نے کہا کہ 18-2017 میں اس وقت کی حکومت کو غیر مستحکم کیا گیا اور 2018 کے انتخابات کو مینج کر کے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو وزیر اعظم بنایا گیا لیکن وہ پراجیکٹ مطلوبہ نتائج نہیں دے سکا بلکہ لانے والوں کے ہی گلے پڑ گیا اور اس کے بعد اس کو گرانے کا پراجیکٹ شروع ہوا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 6 ججزنے مبہم خط لکھا ہے۔ اس ملک کی بہتری کے لیے شہباز شریف نے چارٹر آف اکانومی کی بات کی جبکہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں نے تم لوگوں کو چھوڑنا نہیں بلکہ جیلوں میں ڈالوں گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ فتنہ نہ ہوتا اور لیڈر ہوتا تو یہ ہمارے ساتھ بیٹھ جاتے لیکن ہمارے خلاف اس نے وہ مقدمات بنائے جس میں سزائے موت ہوسکتی تھی۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے کوشش کی کہ اپوزیشن کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائے اور اس کوشش میں اسٹیبلشمنٹ نے اس کا ساتھ نہیں دیا تو لڑائی شروع ہوئی۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ میں نے کئی بار کہا یہ فتنہ اس ملک کو کسی حادثے سے دوچار کر دے گا اور ایک دفاعی ادارے پر اس نے حملہ بھی کروایا جس کے نتیجے میں لوگوں کی پکڑ دھکڑ ہوئی اور ان میں بہت سارے لوگ معصوم تھے جن کو یہ نہیں پتہ تھا کہ ہم کیا کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے آرمی کے بڑے افسروں کے گھروں کو آگ لگوا دی۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ کے تمام محکموں میں بھرتیوں پر عائد پابندی ختم کرنے کی منظوری
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ فرح خان اس کے فرنٹ پر تھی۔ سابق چیئرمین نے سارے ملک کو لوٹا، توشہ خانہ میں چوری کی اور اس میں یہ مجرم ہے۔ ہمارے قانون میں شک کا فائدہ ملزم کو ملتا ہے اب توشہ خانہ بالکل واضح ہے لیکن اس میں پروسیجرل خامیاں ہیں اور خامیوں کی وجہ سے ریلیف مل سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ اور نواز شریف نے سیاست پاکستان میں ہی کرنی ہے جبکہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو اس ملک پر مسلط کیا گیا۔ ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے بجلی، گیس مہنگی کرنی پڑی۔
حکومتی کوششوں کے حوالے سے انہوں ںے کہا کہ ن لیگ کو سادہ اکثریت ملتی اور حکومت کرتی تو ملک 2 سال میں بحران سے نکل سکتا تھا۔ اس ملک میں کوئی بھی صاف شفاف الیکشن نہیں ہوئے اور عوام نے کسی ایک جماعت کو واضح اکثریت نہیں دی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اس مہنگائی کے ہم ذمہ دار نہیں کیونکہ اس وقت اتحادی حکومت ہے اور اتحادی حکومت بنانے سے پہلے بھی پارٹی میں اس پر اختلاف رائے بھی تھا تاہم ہم نے ملک کے بہترین مفاد کے لیے خلوص نیت سے ایک کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف پورے خلوص کے ساتھ محنت کر رہے ہیں۔ اللہ کرے یہ ملک محفوظ رہے اور ہم اس میں خوش رہیں۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کسی کے ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
”