” بجلی چوروں کی شامت آگئی،وزیر اعظم کے زیر صدارت اجلا س میں بڑے فیصلے ” | GNN INFO
”
وزیر اعظم کی زیر صدارت بجلی چوری کی روک تھام کیلئے جائزہ اجلاس ہوا۔
اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ بجلی چوری کو روکنے کیلئے مستحکم نظام تشکیل دیں ،ملکی موجودہ معاشی صورتحال بجلی چوری جیسے مسئلے کی متحمل نہیں۔
بجلی چوری اور سہولت کاری میں ملوث افسران کیخلاف فی الفور تادیبی کارروائی کی جائے ،ملک کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچانے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔
سعودی عرب میں جمعرات سے پیر تک بارش کی پیشگوئی
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ لائین لاسز میں کمی اور ٹرانسمیشن لائینز کی اپ گریڈیشن کیلئے جلد حکمت عملی بنائی جائے ،جنریشن کمپنیزسرکاری خزانے پر بوجھ ہیں ان کی نجکاری کیلئے فوری کام شروع کیا جائے ۔
بلوچستان میں ٹیوب ویلز کی سولرآئزیشن کیلئے پلان بنا کر رپورٹ پیش کی جائے ،اجلاس میں ٹرانسفارمرز پر اسمارٹ میٹرز لگانے کے منصوبے پر کام کے آغاز کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
ایمریٹس کرکٹ بورڈ نے عثمان خان کیخلاف تحقیقات کا آغاز کردیا
اجلاس میں زیادہ نقصان میں جانے والے فیڈرز پر فیڈر مانئیٹرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ جن علاقوں میں بجلی چوری کی شرح کم ہے وہاں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم ہے۔
قانون میں ترمیم کے بعد بجلی چوری ایک قابل دست اندازی جرم ہے ،انسداد بجلی چوری مہم کی وجہ سے بجلی چوری کی شرح میں کمی دیکھنے میں آئی،ستمبر 2023 سے اب تک 57 ارب روپے کی ریکوری یا وصولی کی جا چکی ۔
سائنسدانوں نے نئی قسم کا دو طرفہ سولر پینل تیار کرلیا
انسداد بجلی چوری مہم میں ہول آف دی گورنمنٹ اپروچ اپنائی گئی ،ڈسٹری بیوشن کمپنیز کے 350 اہلکار خراب کارکردگی یا سہولت کاری پر معطل کئے گئے،بجلی چوری روکنے کیلئے ڈویژن اور ضلعی انتظامیہ کو کارکردگی پر ریکوری رقم کا کچھ حصہ بطور انعام دیا جائے گا۔
”