” پیاز، آٹا اور چینی سمیت 17 اشیاء سستی ہو گئیں ” | GNN INFO
”
ٹماٹر، پیاز، آلو، لہسن، دال ماش، آٹا اور چینی سمیت 17 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہو گئی۔
ملک میں مہنگائی کی شرح میں ہفتہ واربنیادوں پر1.13 فیصدکی کمی جبکہ سالانہ بنیادوں پر29.06 فیصدکااضافہ ریکارڈکیاگیاہے، ہفتہ رفتہ میں روزمرہ استعمال کے 17 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور25 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔نو اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
پاکستان بیوروبرائے شماریات کی جانب سے اس قیمتوں کے حساس اشاریہ بارے ہفتہ واررپورٹ (ایس پی آئی) کے مطابق 21 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتہ میں ٹماٹرکی قیمت میں 36.73 فیصد، پیاز19.58 فیصد، آلو4.02 فیصد، لہسن 2.87 فیصد، دال ماش 1.25فیصد، آٹا 1.02 فیصد، چینی 0.95 فیصد، دال مسور0.86 فیصد، اورڈیزل کی قیمت میں 0.60 فیصدکی کمی ہوئی۔
ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 23 کروڑ 94 لاکھ ڈالر کا اضافہ
اس کے برعکس ایل پی جی کی قیمت میں 1.49 فیصد، شرٹنگ 0.74 فیصد، بیف 0.53 فیصد، ٹوٹا باسمتی چاول 0.48 فیصد، مٹن 0.42 فیصد، سرسوں کاتیل 0.40 فیصد، اری چھ نوچاول 0.25 فیصد، خشک دودھ 0.14 فیصد، اورجارجٹ کی قیمت میں 0.03 فیصدکا اضافہ ہوا۔
گزشتہ ہفتہ کے دوران روزمرہ استعمال کے 17 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور25 کی قیمتوں میں استحکام رہا، اس کے برعکس 9 ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 61 روپے کی کمی،پیاز کی فی کلو قیمت میں 49 روپے جبکہ لہسن کی فی کلو قیمت تقریباً 18 روپے تک کم ہوئی۔
پاکستان میں مختلف ماڈلز کی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کر دی گئی
آلو فی کلو 3 روپے، 20کلو آٹے کا تھیلا 28 روپے، دال ماش کی فی کلو قیمت میں 7 روپے،چینی کی فی کلو قیمت میں ایک روپے 38 پیسے کی کمی ہوئی، انڈے، دال مسور، دال مونگ، زندہ مرغی، گھی اور خوردنی تیل سستی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں۔
سب سے کم یعنی 17732 روپے ماہوارآمدنی رکھنے والے گروپ کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں 1.83 فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی، 19733 روپے سے لیکر22888 روپے، 22889 روپے سے لیکر29517 روپے، 29518 روپے سے لیکر44175 روپے اوراس سے زیادہ ماہوارآمدنی رکھنے والے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں بالترتیب 1.64 فیصد، 1.34 فیصد، 1.25 فیصد اور0.91 فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی۔
صارفین کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ کاتعین ملک کے 17 بڑے شہروں کی 50 مارکیٹوں میں 51 ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی بیشی کی بنیادپرکیا جاتاہے۔
”